Uyanis Buyuk Selcuklu
Trending

وہ شخصیات جو باطنی فرقے کی زد میں رہی‎

“(وہ شخیات جو باطنی فرقے کے زد میں رہی) باغی فرقے (اسما عیلی فرقے )کی سفا کانہ اور بے رحمانہ باطنی فرقےغارت گری سے سارا عالم اسالم نہایت تنگی میں مبتلا تھا۔نظام الملک ، شہاب الدین غوری جیسی ہستیاں ان فرقے کے ہاتھوں بے رحمی سے شھید ہوگۓ ۔ سلطان سنچار ،صلاح الدین ایوبی ،فخرالدین رازی جیسی قابل قدر شخصیات اس فرقے کے زد میں رہی ۔ سلطان تکش نے اس فتنے کو انجام تک پنچانے کا فیصلہ کیا اور ایک بڑا لشکر لیکر قلعہ الموت کا رخ کیا مگر ،سلطان تکش،کامیاب نہ ہو سکے ۔

قلعہ بزور بازو فتحہ

تا ہم سلطان نے ان کا ایک اور قلعہ بزور بازو فتحہ کرلیا ۔ اسی اثنا میں ایک فدائ نے موقع پا کر سلطان تکش کے وزیر ،نظام الملک ہریوہ،کو شہید کیا ۔سلطان تکش اس واقعہ کیوجہ سے بہت رنجیدہ ہوۓ ۔ اپنے شہزادے قطب الدین کو تازہ فوج دے کر قلعہ پر حملہ کر دیا۔ لیکن فتح نہ ہو سکا ۔ آخر کا رسلطان تکش بھی اس دنیا فانی سے رخصت ہوگۓ۔ لیکن یہ فتنہ ختم نہ ہوسکا” یہ فتنہ تاتاریوں کے ہاتھوں ہی زوال پزیر ہواتحریر بصیر اللہ

حسن بن صباح

ایک ایسے فرقے سے تھا جس کے ہم پہلو صالح الدین ایوبی کے زمانے سے پہلے تک ملک مصر پر زبردستی حکومت کرتے رہے صلاح الدین ایوبی کے بعد ان کی طاقت کمزور ہوگی بعد میں صلاح الدین ایوبی نے ان کی بادشاہت ختم کر دی ۔ حسن صباح زمانے کا بڑا مذہبی استاد تھا اس نے دین میں اپنی طرف سے ردوبدل کرکے دین کو ایک نئے رنگ میں پیش کیا ۔اس کے پیروکار ایران و ترکی میں پھیل گیٔے ۔ اس نے ایسے کاموں کیلئے خفیہ جگہ بنائی تھی جو قلعہ الموت کے نام سے مشھور تھی۔

اہم عہدوں پر بطور جاسوس فائز

قلعہ کے اردگرد لوگوں کو ورغلانے کیلٔے مصنوعی جنت تعمیر کروائی تھی ۔ تربیت اس قدر پختہ ہوتی تھی کہ ان کے پیروکار ایک اشارہ پر جان نثار کرنےسے بھی دریخ نہیں کرتے تھے ۔یہ پیروکار ’فدائی‘کے نام سے جانے جاتے تھے ۔ ان فدائین کو ملک کے بڑے اور اہم عہدوں پر بطور جاسوس فائز کیا جاتا تھا حسن بن صباح کا اشارہ ملتے ہی بڑے بڑے آفیسر ان فدائین کے ہاتھوں سے موت کا شکار ہوجاتے تھے ۔ حسن بن صباح کی ہیبت دنیا کے تمام درباروں میں بہت کم عرصے میں چھاگئ ۔ٓاخر کار وہ1124؁ میں مرگیا لیکن ان کے مریدین نے قلعۃ الموت سے ابھی تک سرگرمیاں جاری رکھیں۔یہ فتنہ آخر کار تاتاریوں کے ہاتھوں زوال پزیر ہوا اور کے بعد امت سکون کی زندگی گزارنے لگی۔
تحریر حامد قریشی

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button

Adblock Detected

Please Turn off Your Adblocker. We respect your privacy and time. We only display relevant and good legal ads. So please cooperate with us. We are thankful to you!