Dirilis Ertugrul

مرگن اور سلیمان الپ کا کردار

یہ مرگن اور سلیمان الپ ہم مسلمانوں کی تاریخ کا ایک بہادر سپاہی ہے. سلیمان الپ اپنے باپ گل دارو کی طرح بہادر اور اسلام کا جذبہ ان میں بدرجہ اتم موجود تھا. ان کا نام ان کے دادا سردار سلیمان شاہ کی نسبت سے رکھا گیا تھا. یہ بہادر نوجوان کبھی دشمنوں کے آگے نہیں جھکا اسے اپنے چھنڈے کی حرمت کی خاطر .قید کی سختیاں بھی جھیلنی پڑی

الباسطی

اور مرگن اور سلیمان الپ انھوں نے یہ ثابت کیا. کہ وہ اس نام کے صحیح حقدار ہیں. منگولوں کے حملوں سے اور اپنوں کی سازشوں سے. انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ پہاڑوں کی بلند و بالا چوٹیوں کی خاک چھانتے ہوئے گزارا. اور الباسطی جیسے نام نہاد مسلمان دہشت گرد سے بچتے بچاتے سلجان خاتون (ان کی ماں) ارطغرل غازی کے قبیلے سوغت میں لے کر جاتی ہے. مگر قدرت نے شاید ان کو شہادت کے درجے پر فائز کرنے کے لئے چن رکھا تھا.

غازی ارتغل کا ایک خفیہ خط

ایک صبح وہ غازی ارتغل کا ایک خفیہ خط اپنے باپ کے نام لے جانے کے لیے نکلے مگر راستے میں ان کو اسلام دشمنوں نے گھیر لیا. مگر یہ بہادر سپاہی اس نے خط کو دشمنوں کے ہاتھ نہ لگنے دیا خط کو گھوڑے کی زین میں ڈال کر گھوڑے کو بھگا دیا. دشمن نے ان پر بہت تشدد کیا مگر اس بہادر سپاہی نے راز محفوظ رکھنے کی خاطر اپنی زبان کو جلا ڈالا. اور دشمن نے اپنے ارادوں کو ناکام ہوتا دیکھ کر ان کو بے دردی سے شہید کر دیا. اس طرح اس بہادر نوجوان نے اسلام کے لئے ایک عظیم .قربانی دی اور ہمیشہ کے لئے مسلمانوں کی تاریخ میں امر ہو گیا

مرگن

مرگن یہ ایک ظالم اور وحشی منگولوں تھا مگر
کمال کا تیر انداز اور بے حد بہترین کھوجی تھا۔۔ ہانلی بازار میں سب سے پہلے منگولوں کا جو گروہ آیا اس میں مرگن کے ساتھ نویان کی بہن بھی تھی
وہ منگولوں کا سارا گروہ مارا گیا ارطغرل غازی اور ان کے ساتھیوں نے اس منگولوں کے گروہ کو واصل جہنم کر دیا. مگر مرگن اور نویان کی بہن بچ کر بھاگ نکلے نویان کی بہن کو تو پھر حائیمہ آنا نے بعد میں واصل جہنم کر دیا۔۔۔

ارطغرل غازی کا خاص سپاہی

مرگن جو کے اسلام کااور ارطغرل غازی کا بہت بڑا دشمن تھا. مگر اللہ نے اسے ہدایت دی اور وہ مشرف با اسلام ہوا. بعد میں اسلام قبول کرنے کے بعد مرگن ارطغرل غازی کا بہادر وفادار سپاہی اور خاص جاسوس بن گیا کسے معلوم تھا. یہ جو اسلام کا دشمن ہے بعد میں اسلام کے لیے بڑے بڑے کام کرے گا دین حق کی خاطر .کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹاارطغرل غازی کا خاص سپاہی بن کر اسلام کے لئے بڑے بڑے کام کیے.

جہاد فی سبیل اللہ

اس نے پر اللہ پاک نے اسے شہادت کے لئے چن لیا. اور اس نے شہادت کا جام نوش کر کے اس فانی دنیا سے کنارہ کر کے ہمیشہ قائم رہنے والی .دنیا کی طرف لوٹ گیا
ایسے جانثاروں کی دنیا میں بھی عزت ہے. اور آخرت میں بے ایسے جانبازوں کو دنیا کا کوئی لالچ نہیں ہوتا. یہ صرف اسلام کے لئے جیتے ہیں اور اسلام کے لئے ہی مرتے ہیں. اور یہ اللہ کیلئے جہاد فی سبیل اللہ کرتے ہیں
اور پھر اللہ کے نام پر قربان ہو جاتے ہیں ۔۔۔۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button

Adblock Detected

Please Turn off Your Adblocker. We respect your privacy and time. We only display relevant and good legal ads. So please cooperate with us. We are thankful to you!