Dirilis Ertugrul

دوگان الپ

۔۔۔ ارطغرل غازی کے بھائی جاں نثار ساتھی وفادار دوست بہادر سپاہی
جنوں نے سلیمان شاہ جیسے انصاف پسند سردار حائیمہ آنا جیسی ماں کی گود میں پرورش پائی. دوگان الپ کے والدین منگولوں نے شہید کر دیے تھے۔ دوگان ۔ بامسی۔ ترگت ۔ یہ تین دوست ارطغرل غازی کو جنگل میں شکار کے دوران ملے حائیمہ آنا نے ان تینوں کی اپنی اولاد کی طرح پرورش کی. ان تینوں نے بھی اولاد ہونے کا حق ادا کیا. حائیمہ آنا کی ماں کی طرح عزت کی سلیمان شاہ کے ہر فیصلہ کو مانا۔

ارطغرل غازی کے شانا بشانا

.ہر جنگ میں ارطغرل غازی کے شانا بشانا لڑے. جب یہ چاروں ایک ساتھ ہوتے دشمنوں کو دھول چٹا دیتے کسی دشمن کو بھاگنے کا موقع نا ملتا کوئی بھی ان سے بچ کر جانے نا پاتا. ان کی بہادری کے بہت سے قصہ ہیں سنانے بیٹھے تو دستان تویل ہو جائے گی ۔ دوگان الپ کہی کئی سال تک اپنوں سے دور ارتغل غازی کے کسی خاص مشن سے پہاڑوں پر رہے. ان کے اپنے ان کے بھائی ان کے دوست ان کے سپاہی اور ان کی بیوی .ان کو دیکھنے کے لئے ترس گئے تھے.

ارطغرل غازی کے مشن

مگر انہوں نے کسی کی پرواہ نہیں کی. ارطغرل غازی کے مشن کے لیے انھوں نے کئی سال پہاڑوں پر اکیلے زندگی بسر کی. یہ سپاہی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک خاص جاسوس بھی تھے ارتعرل غازی کے ایک جنگ میں .زخمی ہونے پر یہ اپنے قبیلے واپس آئے کہی سالوں بعد
یہ ایک جنگجو تھے اور جنگجو کہاں آرام سے بیٹھ سکتا ہے ٹھیک ہونے کے بعد یہ پھر ایک خاص مشن پر نکل گیا. ارطغرل غازی کا خفیہ پیغام لے کر انہیں سلطان کے پاس جانا تھا. مگر صلیبیوں کی سازش اپنوں کی غداری اور دیندار ( ارطغرل غازی کے سب سے چھوٹے بھائی) کی بے وقوفی کی وجہ سے انہیں اپنا وہ مشن ادھورا چھوڑنا پڑا.

صلیبی قیدی

.مگر یہ اتنے بہادر تھے کہ زخموں سے چور ہونے کے باوجود اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر قبیلے واپس آئے اور ارطغرل غازی سے معافی مانگی کہ میرے سردار مجھے معاف کردے میں اپنا مشن پورا نہیں کر سکا اور .دوندار کو بھی نہیں بچا سکا دندار کو صلیبی قیدی بنا کر لے گئے تھے

دوگان کی شہادت

ارطغرل غازی کی باہوں میں ہی انہوں نے کلمہ شہادت پڑھا. اور سب کو اپنے پیچھے آبدیدہ چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ اور بھی ارطغرل غازی کے بہت سے جاں نثار سپاہی شہید ہوتے رہے ہیں مگر اتنا وہ کسی کی شہادت پر نہیں روئے. جتنا دوگان کی شہادت پر پھوٹ پھوٹ کر روئے شاید اس لیے بھی کہ وہ اپنی پیدا ہونے والی اولاد کو بھی نہ دیکھ سکا۔ اسلام کے ان عظیم جنگجوؤں کی بے شمار قربانیوں اور عظیم شہادتوں کو ہم فراموش نہیں کر سکتے اللہ پاک ان شہیدوں کے درجات بلند فرمائے آمین

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button

Adblock Detected

Please Turn off Your Adblocker. We respect your privacy and time. We only display relevant and good legal ads. So please cooperate with us. We are thankful to you!