Dirilis ErtugrulUyanis Buyuk Selcuklu

ترک کردار تاریخ کے تناظر میں

ترک کردار لگ بھگ سات سو سال تک. مسلم دنیا کے مقتدیٰ اور عالم انسانیت کا سب سے اہم عنصر رہے ہیں۔ عالم انسانی کی ہر ایسی تاریخ، جس میں ترکوں کو نظر انداز کیا گیا ہو. کبھی بھی تاریخ کا درست چہرہ نہیں دکھا سکتی۔۔
ترک کردار ایک زمانے تک بدترین سیکولر ازم کو بھگتتے آئے ہیں. آئینی طور پر ابھی بھی ترکی کا نظم سیکولر بنیادوں پر ہی قائم ہے. تاہم ترکی کی موجودہ قیادت ایک طویل زمانے سے ترک قوم کو اسلام کی طرف پلٹانے میں جتی ہوئی ہے. جس کے آثار بڑے واضح اور صاف ہوچکے ہیں۔

عالم انسانیت

اس سلسلے کی جتنی کوشیشیں ہورہی ہیں. ان میں ایک بڑی کوشش ڈیجیٹل لائن سے ترک تاریخ کے روشن .اورمثبت چہرے کو عوام کے سامنے لا کر جہاں ایک طرف ان کو ترک قومیت پر فخر کرنے کے قابل بنانا ہے. تو دوسری طرف اسی کے ضمن میں عالمی اسلامی حکومت یعنی خلافت کی ترغیب. اسلامی عدل کا عالم انسانی کے ہر فرد تک پہنچانا. وہ آزادی ،جس میں بندہ کا ضمیر اور اس کا جسم ہر طرح کے علائق سے آزاد ہوکر محض اللہ کا غلام رہتا ہے. کو عالم انسانیت کے ہرفرد تک پہنچانا اور اسے اپنی ذمہ داری گرداننا اور ترک قوم سمیت تمام انسانیت کو اس کی واضح دعوت ان سیریلز کا بنیادی ماٹو ہے۔

عظیم سلجوک حکومت

اس ترک کردار سلسلے میں جدید ترکی میں ارتغل کے نام سے سیریز یعنی مسلسل بنا کر ایک بےحد کامیاب تجربہ کیا گیا. جس کے بعد ارتغل غازی کے بیٹے عثمان غازی کی زندگی پر سیریز کو آگے بڑھایا گیا۔ اسی دوران عظیم سلجوک حکومت کے عنوان پر ایک اور بہترین اور بھاری سیریز لانچ کردی گئی ہے ۔
کہا یہ جارہا کہ امت مسلمہ کے عظیم امیر البحر خیر الدین باربروسہ کی زندگی پر بھی ایک سیریز پر کام شروع ہوچکا یے. جس میں خیرالدین کا کردار انجن التان نامی وہ مشہور اداکار انجام دے گا. جس نے ارتغل کے نام ،کام اور شان کو دوبارہ زندہ کردیا۔۔ امید ہے کہ تاریخی سیریز میں یہ ایک عمدہ اضافہ سمجھا جائے گا۔۔

ترک کلچر

اس پوسٹ میں ایک خاص اعتراض کا جواب دیا جارہا ہے. جو ان سیریز کے ردعمل کے طور پر بعض افراد کے اذہان میں پیدا ہورہا ہے. یا کیا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پر بھی وقتاً فوقتاً وائرل کیا جاتا رہا ہے۔ وہ یہ کہ ترک اسلام کا نام لے کر اصل میں ترک تاریخ. ترک کلچر اور ترک نظام کو پھیلانا چاہتے ہیں. اسلام کو نہیں۔۔
اس سلسلے میں عرض ہے کہ بھئی ! ترک جس کلچر ، جس تاریخ اور جس نظام کو اسلام کے نام پر پھیلانا چاہتے ہیں.

اسلام کا کلچر

وہ اسلام سے کوئی الگ اور مختلف چیز نہیں. بلکہ اسلام کے ہی ماننے والوں، اسلام کی ہی دعوت دینے والوں اور اسلام کے لئے جان مارنے والوں کا ہی تذکرہ ہے۔ اسلام کا کلچر ،اسلام کی تاریخ اور اسلام کا نظام ہمیشہ افراد کے ہی جلو میں ظاہر ہوا ہے اور ظاہر ہوسکتا ہے۔ سو جب کہا جاتا ہے. کہ ترک اسلامی کلچر ، تو اس سے مراد یہ ہوگی کہ ترکوں نے کس طرح اسلامی کلچر کو اختیار کیا. کس طرح اس کے مختلف جہات کو رنگوں سے بھرا اور کس طرح اسلام کے ہی حدود کے اندر رہتے ہوئے. اس میں تنوع کو وجود دیا۔۔

اسلامی معاشرہ

یہ ٹھیک ہے کہ موجودہ دور پوری طرح نہ تو اسلامائز ہے. اور نہ ہی عالمی نظام میں آسانی سے اس کو دکھایا جاسکتا ہے. کیونکہ عمل کی دنیا میں ایسی مثال کمیاب بلکہ بدقسمتی سے نایاب ہوچکی ہے. اس وجہ سے ایک حقیقی اسلامی معاشرہ کس طرح ہونا چاہیئے. اس ہی تصویر کشی بھی ایک مشکل کام بن گیا ہے .لیکن یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں کہ ترک اپنے تاریخی مسلسلات میں اس چیز کو مسلسل گلوریفائی کررہے ہیں اور اسلامی تہذیب و تمدن اور اسلامی اخلاق کے بہت سارے بہترین پہلو ان سیریلز میں پیش کرچکے ہیں، جنہوں نے ایک دنیا کو متوجہ ہی نہیں ،شیدا بھی بنا دیا ہے ۔
بس کوشش یہ ہونی چاہیئے کہ بہتری کا یہ سفر آگے ہی بڑھتا چلا جائے ،رکے نہ۔۔
اللہ کرے ایسا ہی ہو۔۔
آمین۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button

Adblock Detected

Please Turn off Your Adblocker. We respect your privacy and time. We only display relevant and good legal ads. So please cooperate with us. We are thankful to you!